سعودی عرب پہلے بین الاقوامی اجتماع کی میزبانی کی تیاری کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3169071/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%B9-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A8%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
سعودی عرب پہلے بین الاقوامی اجتماع کی میزبانی کی تیاری کر رہا ہے
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو فاؤنڈیشن کے سی ای او رچرڈ ایٹیاس کو دیکھا جا سکتا ہے
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو فاؤنڈیشن کے سی ای او رچرڈ ایٹیاس نے بتایا ہے کہ اگلے اکتوبر میں سعودی عرب فروری 2020 کے بعد سے حقیقی موجودگی کے ساتھ پہلے بین الاقوامی اجتماع کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور اور یہ اس وقت ہوگا جب عالمی شہرت یافتہ سرمایہ کاری کے مستقبل پہل کا پانچواں سیشن منعقد ہوگا جس میں انسانیت کے فائدے کے لیے سب سے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ اس میں 200 بین الاقوامی مقررین اور 1300 سے زائد بین الاقوامی شرکاء ریاض میں شرکت کریں گے اور ایٹیاس نے انکشاف کیا ہے کہ سرمایہ کاری کے مستقبل کے پہل کے لئے مرتب کردہ فاؤنڈیشن حکومتی پالیسی سازوں اور نجی اداروں کی مدد کے لیے کئی اشارے شروع کرنے کے فریم ورک میں حقائق اور اعداد وشمار پیش کرنے کے لیے کام کرے گی تاکہ انسانیت کے مستقبل کے سلسلہ میں سرمایہ کاری کی حمایت ہو سکے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]