طالبان سیاسی طور منفتح اور عسکری طور پر سخت ہو رہے ہیں

امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

طالبان سیاسی طور منفتح اور عسکری طور پر سخت ہو رہے ہیں

امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
افغانستان سے امریکی انخلا کی تکمیل کے چند دن بعد "طالبان" تحریک نے دو متوازی راستوں پر چلتے ہوئے ملک میں اپنی نئی اتھارٹی کو مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے جن میں سے ایک سیاسی طور پر اپنے سابقہ ​​مخالفین کے لیے کھلے پن کو جاری رکھ کر ایک متفقہ حکومت بنانے پر توجہ مرکوز کرنی ہے اور دوسرا فوجی ہے جو کابل کے شمال میں پنجشیر وادی میں اپنے مخالفین پر محاصرہ سخت کرنا ہے اور ہتھیار ڈالنے کے لئے انہیں مجبور کرنے کے مقصد سے ابتدائی حملے کرنے ہیں۔
 
اسلامی تعاون تنظیم میں افغانستان کے لئے سفیر ڈاکٹر شفیق صمیم  نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ افغان معاشرے کے تمام دھڑوں کو اکٹھا کرنے کے لیے مفاہمت کی کوششیں جاری ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 24 محرم الحرام 1443 ہجرى – 02 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15619]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]