طالبان سیاسی طور منفتح اور عسکری طور پر سخت ہو رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3170201/%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D9%86%D9%81%D8%AA%D8%AD-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D8%B3%DA%A9%D8%B1%DB%8C-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%B3%D8%AE%D8%AA-%DB%81%D9%88-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
طالبان سیاسی طور منفتح اور عسکری طور پر سخت ہو رہے ہیں
امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
افغانستان سے امریکی انخلا کی تکمیل کے چند دن بعد "طالبان" تحریک نے دو متوازی راستوں پر چلتے ہوئے ملک میں اپنی نئی اتھارٹی کو مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے جن میں سے ایک سیاسی طور پر اپنے سابقہ مخالفین کے لیے کھلے پن کو جاری رکھ کر ایک متفقہ حکومت بنانے پر توجہ مرکوز کرنی ہے اور دوسرا فوجی ہے جو کابل کے شمال میں پنجشیر وادی میں اپنے مخالفین پر محاصرہ سخت کرنا ہے اور ہتھیار ڈالنے کے لئے انہیں مجبور کرنے کے مقصد سے ابتدائی حملے کرنے ہیں۔ اسلامی تعاون تنظیم میں افغانستان کے لئے سفیر ڈاکٹر شفیق صمیم نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ افغان معاشرے کے تمام دھڑوں کو اکٹھا کرنے کے لیے مفاہمت کی کوششیں جاری ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)