طالبان سیاسی طور منفتح اور عسکری طور پر سخت ہو رہے ہیں

امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

طالبان سیاسی طور منفتح اور عسکری طور پر سخت ہو رہے ہیں

امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
امریکی فورسز کے انخلا کے ساتھ کل قندھار میں ایک تقریب کے دوران "طالبان" سے وابستہ فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
افغانستان سے امریکی انخلا کی تکمیل کے چند دن بعد "طالبان" تحریک نے دو متوازی راستوں پر چلتے ہوئے ملک میں اپنی نئی اتھارٹی کو مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے جن میں سے ایک سیاسی طور پر اپنے سابقہ ​​مخالفین کے لیے کھلے پن کو جاری رکھ کر ایک متفقہ حکومت بنانے پر توجہ مرکوز کرنی ہے اور دوسرا فوجی ہے جو کابل کے شمال میں پنجشیر وادی میں اپنے مخالفین پر محاصرہ سخت کرنا ہے اور ہتھیار ڈالنے کے لئے انہیں مجبور کرنے کے مقصد سے ابتدائی حملے کرنے ہیں۔
 
اسلامی تعاون تنظیم میں افغانستان کے لئے سفیر ڈاکٹر شفیق صمیم  نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ افغان معاشرے کے تمام دھڑوں کو اکٹھا کرنے کے لیے مفاہمت کی کوششیں جاری ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 24 محرم الحرام 1443 ہجرى – 02 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15619]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]