مغربی مذمتوں کے بعد درعا میں ایک روسی جنگ بندی

کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مغربی مذمتوں کے بعد درعا میں ایک روسی جنگ بندی

کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے شہر درعا میں روس کی نگرانی میں جنگ بندی شروع ہوئی ہے تاکہ ایک ایسے معاہدہ تک پہنچا جا سکے حس سے برسوں سے جاری وہ فوجی کشیدگی ختم ہو سکے جسے مغربی مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ جنگ بندی معاہدے میں درعا البلد میں حکومتی افواج کی جانب سے تین چوکیوں کے قیام کی شرط رکھی گئی ہے بشرطیکہ وہ اپوزیشن جنگجو جو یہاں رہنا چاہتے ہیں وہ اپنے ہتھیار حوالہ کردیں جبکہ اس معاہدہ کو مسترد کرنے والے وہاں سے دوسری جگہ منتقل ہوں گے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے بدلے میں اعلان کیا ہے کہ ہتھیاروں کی سپردگی کا آغاز ہو گیا ہے اور درعا البلد کے متعدد عسکریت پسندوں کی صورت حال حل ہو چکی ہے اور چند تصویر ھی نشر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاہدہ کی تصویریں ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 24 محرم الحرام 1443 ہجرى – 02 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15619]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]