مغربی مذمتوں کے بعد درعا میں ایک روسی جنگ بندی

کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مغربی مذمتوں کے بعد درعا میں ایک روسی جنگ بندی

کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے شہر درعا میں روس کی نگرانی میں جنگ بندی شروع ہوئی ہے تاکہ ایک ایسے معاہدہ تک پہنچا جا سکے حس سے برسوں سے جاری وہ فوجی کشیدگی ختم ہو سکے جسے مغربی مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ جنگ بندی معاہدے میں درعا البلد میں حکومتی افواج کی جانب سے تین چوکیوں کے قیام کی شرط رکھی گئی ہے بشرطیکہ وہ اپوزیشن جنگجو جو یہاں رہنا چاہتے ہیں وہ اپنے ہتھیار حوالہ کردیں جبکہ اس معاہدہ کو مسترد کرنے والے وہاں سے دوسری جگہ منتقل ہوں گے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے بدلے میں اعلان کیا ہے کہ ہتھیاروں کی سپردگی کا آغاز ہو گیا ہے اور درعا البلد کے متعدد عسکریت پسندوں کی صورت حال حل ہو چکی ہے اور چند تصویر ھی نشر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاہدہ کی تصویریں ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 24 محرم الحرام 1443 ہجرى – 02 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15619]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]