مغربی مذمتوں کے بعد درعا میں ایک روسی جنگ بندی

کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مغربی مذمتوں کے بعد درعا میں ایک روسی جنگ بندی

کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی گشتی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جنوبی شام کے شہر درعا میں روس کی نگرانی میں جنگ بندی شروع ہوئی ہے تاکہ ایک ایسے معاہدہ تک پہنچا جا سکے حس سے برسوں سے جاری وہ فوجی کشیدگی ختم ہو سکے جسے مغربی مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ جنگ بندی معاہدے میں درعا البلد میں حکومتی افواج کی جانب سے تین چوکیوں کے قیام کی شرط رکھی گئی ہے بشرطیکہ وہ اپوزیشن جنگجو جو یہاں رہنا چاہتے ہیں وہ اپنے ہتھیار حوالہ کردیں جبکہ اس معاہدہ کو مسترد کرنے والے وہاں سے دوسری جگہ منتقل ہوں گے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے بدلے میں اعلان کیا ہے کہ ہتھیاروں کی سپردگی کا آغاز ہو گیا ہے اور درعا البلد کے متعدد عسکریت پسندوں کی صورت حال حل ہو چکی ہے اور چند تصویر ھی نشر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاہدہ کی تصویریں ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 24 محرم الحرام 1443 ہجرى – 02 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15619]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]