ویانا ٹریک کی طرف تہران کی واپسی کے سلسلہ میں مغربی ممالک کا مطالبہ

کل ایلیزیہ پیلس چھوڑنے کے بعد فرانسیسی وزیر خارجہ جین یوز لی ڈریان وزیر دفاع فلورنس پارلی اور وزیر محنت اور پبلک اکاؤنٹس اولیور ڈسوپٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ایلیزیہ پیلس چھوڑنے کے بعد فرانسیسی وزیر خارجہ جین یوز لی ڈریان وزیر دفاع فلورنس پارلی اور وزیر محنت اور پبلک اکاؤنٹس اولیور ڈسوپٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ویانا ٹریک کی طرف تہران کی واپسی کے سلسلہ میں مغربی ممالک کا مطالبہ

کل ایلیزیہ پیلس چھوڑنے کے بعد فرانسیسی وزیر خارجہ جین یوز لی ڈریان وزیر دفاع فلورنس پارلی اور وزیر محنت اور پبلک اکاؤنٹس اولیور ڈسوپٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ایلیزیہ پیلس چھوڑنے کے بعد فرانسیسی وزیر خارجہ جین یوز لی ڈریان وزیر دفاع فلورنس پارلی اور وزیر محنت اور پبلک اکاؤنٹس اولیور ڈسوپٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیرس اور برلن نے نئی ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے تاکہ ایٹمی معاہدے کی بحالی پر ویانا مذاکرات کو جلد از جلد شروع کیا جا سکے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ ژان یویس لی دریان نے اپنے ایرانی ہم منصب امیر عبد اللہیان کو فون کیا ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کریں اور گزشتہ ہفتے بغداد کانفرنس برائے تعاون اور شراکت میں ان کی ملاقات کے بعد یہ ان کے درمیان پہلا رابطہ ہے۔

اسی سلسلہ میں جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے کل کہا ہے کہ برلن ایران سے پرزور اپیل کرتا ہے کہ وہ تعمیری انداز میں اور جلد از جلد مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔(۔۔۔)

جمعرات 24 محرم الحرام 1443 ہجرى – 02 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15619]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]