بحری ٹرانسپورٹ میں تعاون کے لیے سعودی عراقی معاہدہ

سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

بحری ٹرانسپورٹ میں تعاون کے لیے سعودی عراقی معاہدہ

سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور عراق تعاون اور تجارتی تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور عراق نے کل جہاز کی نقل وحرکت اور سمندری نقل وحمل کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے تجارتی تبادلے میں مدد ملے گی اور دونوں ممالک کی بندرگاہوں تک رسائی آسان ہو گی۔

سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک کے وزیر اور پبلک اتھارٹی برائے ٹرانسپورٹ کے چیئرمین انجینئر صالح الجسر اور عراقی وزیر ٹرانسپورٹ کیپٹن ناصر الشبلی نے کل ریاض میں بحری ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیا ہے اور یہ سعودی-عراقی رابطہ کونسل سے وابستہ ٹرانسپورٹ، بارڈر پورٹس اور بندرگاہوں کی کمیٹی کے اجلاس کے دوران ہوا ہے۔

اس معاہدے پر دستخط پچھلے عملی اقدامات کے تسلسل کے طور پر آیا ہے جس میں ایک نئی عرعر بارڈر پورٹ کا افتتاح ہوا ہے، ہوائی ٹرانسپورٹ سروسز کے معاہدے پر دستخط ہوا ہے اور سعودی عرب میں شاہ عبد العزیز بندرگاہ کے ذریعے ام قصر پورٹ کے لیے جانے والے کنٹینرز سے متعلق کاروائیوں کو آسان بنانے اور بری راستوں کے ذریعہ مسافروں اور سامان کی نقل وحمل کو منظم کرنے کے لیے افہام وتفہیم کے ایک دستاویز پر بھی دستخط ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 25 محرم الحرام 1443 ہجرى – 03 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15620]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]