اسپین میں غیر معمولی بارش کے بعد شدید نقصان کا سامنا

اسپین کے ٹولیڈو (طلیطلہ) میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسپین کے ٹولیڈو (طلیطلہ) میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسپین میں غیر معمولی بارش کے بعد شدید نقصان کا سامنا

اسپین کے ٹولیڈو (طلیطلہ) میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسپین کے ٹولیڈو (طلیطلہ) میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسپین میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد پانی کاروں کو بہا لے گیا اور سڑکیں کیچڑ کی سیلاب میں تبدیل ہو گئیں اور بارش کی وجہ سے شدید نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے اور طوفان میں اعلی درجہ حرارت اور نمی کی وجہ سے کافی زور تھا اور ملک کے شمال مشرق میں کاتالونیا کے علاقے میں ساحلی شہر الکانار کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔

صوبے (شمال مشرق) کے حکام نے کچھ شہروں میں ہونے والی شدید بارش کو الکانار کے طور پر (بارسلونا سے 200 کلومیٹر جنوب) بیان کیا ہے جہاں کیچڑ نے گلیوں کو ڈھانپ لیا ہے اور یہ بارشیں انتہائی غیر معمولی تھیں اور میئر جون روگ نے ​​کہا کہ ہم نے سوچا کہ یہ دنیا کا خاتمہ ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 25 محرم الحرام 1443 ہجرى – 03 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15620]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]