قاہرہ سہ فریقی سربراہی اجلاس میں فلسطینی ریاست پر زور دیا گیا ہے

قاہرہ میں ملاقات کے دوران شاہ عبد اللہ دوم اور صدر عباس کے درمیان صدر سیسی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بے اے)
قاہرہ میں ملاقات کے دوران شاہ عبد اللہ دوم اور صدر عباس کے درمیان صدر سیسی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بے اے)
TT

قاہرہ سہ فریقی سربراہی اجلاس میں فلسطینی ریاست پر زور دیا گیا ہے

قاہرہ میں ملاقات کے دوران شاہ عبد اللہ دوم اور صدر عباس کے درمیان صدر سیسی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بے اے)
قاہرہ میں ملاقات کے دوران شاہ عبد اللہ دوم اور صدر عباس کے درمیان صدر سیسی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی بے اے)
سہ فریقی سربراہی اجلاس میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی، اردن کے شاہ عبد اللہ دوم اور فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک ساتھ فلسطینی ریاست پر زور دیا ہے۔

سمٹ کے حتمی بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں رہنماؤں نے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کو فعال کرنے کے مقصد سے ایک ویژن تیار کرنے کے لیے مل کر کام کرنے اور بھائیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر امن کے عمل کو بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے اور یہ سب منظور شدہ حوالوں اور دو ریاستی حل کی بنیاد کے مطابق ہوگا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلسطین کاز کی مرکزیت پہلے عرب مسئلہ کے طور پر ہے اور اسی طرح اس میں فلسطینی عوام اور ان کے جائز اور جائز حقوق کی حمایت میں مصر اور اردن کے ثابت قدمی پر بھی زور دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 25 محرم الحرام 1443 ہجرى – 03 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15620]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]