شام میں روسی اسرائیل کشیدگی کے آثارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3178011/%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A2%D8%AB%D8%A7%D8%B1
شامی فضائی دفاع نے جمعرات - جمعہ کی رات دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کا مقابلہ کیا (اے ایف پی)
کل ماسکو میں باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ماسکو اور تل ابیب کے درمیان بے حسی کی انتہا کی وجہ سے شام میں روس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے آثار نظر آئے ہیں۔ جمعہ - ہفتہ کی رات کو روسی حمیمیم اڈے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی فورسز نے کل رات دمشق کے قریب اسرائیلی چھاپوں کو پسپا کر دیا ہے اور لانچ کیے گئے 24 میں سے 21 میزائل گرائے ہیں اور اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ دمشق نے روسی "بک" اور "پینٹسر" میزائل سسٹم استعمال کیا ہے۔ مبصرین نے کہا ہے کہ ماسکو کی جانب سے اسرائیلی بمباری کے بارے میں دوبارہ بیان جاری کرنے کا مقصد اسرائیلیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ اس سے شامیوں کو حملوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)