شام میں روسی اسرائیل کشیدگی کے آثار

شامی فضائی دفاع نے جمعرات - جمعہ کی رات دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کا مقابلہ کیا (اے ایف پی)
شامی فضائی دفاع نے جمعرات - جمعہ کی رات دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کا مقابلہ کیا (اے ایف پی)
TT

شام میں روسی اسرائیل کشیدگی کے آثار

شامی فضائی دفاع نے جمعرات - جمعہ کی رات دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کا مقابلہ کیا (اے ایف پی)
شامی فضائی دفاع نے جمعرات - جمعہ کی رات دمشق کے قریب اسرائیلی بمباری کا مقابلہ کیا (اے ایف پی)
کل ماسکو میں باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ماسکو اور تل ابیب کے درمیان بے حسی کی انتہا کی وجہ سے شام میں روس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے آثار نظر آئے ہیں۔
 
جمعہ - ہفتہ کی رات کو روسی حمیمیم اڈے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی فورسز نے کل رات دمشق کے قریب اسرائیلی چھاپوں کو پسپا کر دیا  ہے اور لانچ کیے گئے 24 میں سے 21 میزائل گرائے ہیں اور اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ دمشق نے روسی "بک" اور "پینٹسر" میزائل سسٹم استعمال کیا ہے۔
 
مبصرین نے کہا ہے کہ ماسکو کی جانب سے اسرائیلی بمباری کے بارے میں دوبارہ بیان جاری کرنے کا مقصد اسرائیلیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ اس سے شامیوں کو حملوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گے۔(۔۔۔)

اتوار 27 محرم الحرام 1443 ہجرى – 05 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15622]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]