لبنان کی طرف مصری گیس کی منتقلی کے سلسلہ میں شام کی منظوری ملی

شام اور لبنان کے سرکاری وفود کے درمیان کل دمشق میں ہونے والی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام اور لبنان کے سرکاری وفود کے درمیان کل دمشق میں ہونے والی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنان کی طرف مصری گیس کی منتقلی کے سلسلہ میں شام کی منظوری ملی

شام اور لبنان کے سرکاری وفود کے درمیان کل دمشق میں ہونے والی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام اور لبنان کے سرکاری وفود کے درمیان کل دمشق میں ہونے والی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل لبنانی حکومت نے شام کے ساتھ سرکاری تعلقات کے ایک مرحلہ کو انجام اس وقت دیا ہے جب ایک اعلی سطحی وزارتی وفد نے شام کے دارالحکومت کا دورہ کیا ہے جس کی سربراہی نائب وزیر اعظم زینہ عكر نے کی ہے اور یہ دورہ مصر اور اردن سے ہوتے ہوئے شام کی سرزمین سے گیس اور برقی بجلی کو گزارنے کی منظوری حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کے مقصد سے ہوا ہے اور دمشق نے لبنانی درخواست کو پورا کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے لیکن اس دورے کو لبنانی سیاسی قوتوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ یہ شامی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول کے مطابق لانے کے مترادف ہے۔

شامی سرزمین کے ذریعے گیس کے گزارنے کے معاملہ کو دمشق پر عائد پابندیوں سے الگ کئے جانے کے سلسلہ میں امریکی انتظامیہ کی منظوری لبنان کو مل چکی ہے اور یہ لبنان کے لئے مصر اور اردن سے شام کے راستہ برقی توانائی اور گیس درآمد کے مقصد سے کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 27 محرم الحرام 1443 ہجرى – 05 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15622]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]