امریکہ نے افغانستان میں بدترین حالت سے خبردار کیا ہے

گزشتہ روز کابل میں داعش کے ایک مشتبہ جنگجو کو طالبان کی گاڑی کے اندر آنکھوں پر پٹی باندھ کر بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
گزشتہ روز کابل میں داعش کے ایک مشتبہ جنگجو کو طالبان کی گاڑی کے اندر آنکھوں پر پٹی باندھ کر بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

امریکہ نے افغانستان میں بدترین حالت سے خبردار کیا ہے

گزشتہ روز کابل میں داعش کے ایک مشتبہ جنگجو کو طالبان کی گاڑی کے اندر آنکھوں پر پٹی باندھ کر بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
گزشتہ روز کابل میں داعش کے ایک مشتبہ جنگجو کو طالبان کی گاڑی کے اندر آنکھوں پر پٹی باندھ کر بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
ایک طرف "طالبان" تحریک نے ریاست پنجشیر میں اپنی عسکری پیش رفت جاری رکھی ہے اور دوسری طرف دنیا کو اس کی نئی حکومت کی انتظامیہ کا انتظار ہے اور امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے گروہوں کی جنگ میں داخل ہونے والی طاقت سے ایک حکومت کی طرف تبدیل ہونے کے سلسلہ میں تحریک کی صلاحیت پر سوال اٹھایا ہے اور ملک میں بدترین حالات سے آگاہ بھی کیا ہے۔

کیا امریکہ افغانستان سے اپنی افواج کے انخلاء کے بعد محفوظ ہو گیا ہے اس سوال کے جواب میں ملی نے کہا ہے کہ کم از کم وسیع خانہ جنگی کا زیادہ امکان ہے اور انہوں نے اس بات سے آگاہ کیا ہے کہ یہ منظر نامی حقیقت میں القاعدہ کی تشکیل نو یا آئی ایس آئی ایس یا دیگر ہزارہا دہشت گرد گروہوں کی ترقی کا باعث بن سکتا ہے۔

اسی سلسلہ میں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ اینڈ ڈیفنس انٹونی بلنکن اور لائیڈ آسٹن نے خلیجی اور یورپی دورے کا آغاز کیا ہے تاکہ افغانستان سے اپنے افراتفری انخلا کے بعد عالمی سطح پر امریکہ کے اہم کردار کی تصدیق کی جاسکے۔(۔۔۔)

پیر 28 محرم الحرام 1443 ہجرى – 06 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15623]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]