یائر لیپڈ شام کے حوالے سے اختلافات دور کرنے کے لیے پہنچے ماسکو

اسرائیلی وزیر خارجہ یایر لیپڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر خارجہ یایر لیپڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یائر لیپڈ شام کے حوالے سے اختلافات دور کرنے کے لیے پہنچے ماسکو

اسرائیلی وزیر خارجہ یایر لیپڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی وزیر خارجہ یایر لیپڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز اسرائیلی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر خارجہ یائر لیپڈ بدھ کی شام ماسکو جائیں گے جہاں وہ اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ورکنگ میٹنگ کریں گے اور وزیر خارجہ کا منصب سنبھالنے کے بعد سے ان کے درمیان یہ پہلی میٹنگ ہوگی۔

سرکاری دورے کی خبر جو چند گھنٹے جاری رہے گی اسرائیل اور روس کے تعلقات میں اختلافات کے انکشاف کی روشنی میں سامنے آئی ہے اور اس کا اہتمام اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے دمشق اور حمص کے مضافات میں دو علاقوں پر کئے جانے والے حملوں کے جواب میں گزشتہ ہفتے روسی فوج کی طرف سے جاری کردہ سرکاری بیان کے تناظر میں کیا گیا ہے اور اس بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ شامی دفاعی نظام نے جمعرات کی شام اسرائیلی جہازوں کے ذریعہ مارے گئے 24 میزائلوں میں سے 21 میزائل کو مار گرایا ہے۔

اس بیان کو روس کی طرف سے اسرائیل کے لیے براہ راست اور واضح چیلنج کے طور پر سمجھا گیا جو اس سے قبل دیکھنے کو نہیں ملا ہے اور خاص طور پر جب سے ان میزائلوں میں سے ایک اسرائیلی فضائی حدود سے نکل کر بحیرہ روم میں داخل ہو گیا اور ہوا میں پھٹ گیا اور اس کے ٹکڑے تل ابیب کے علاقے میں جا گرے جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔(۔۔۔)

پیر 28 محرم الحرام 1443 ہجرى – 06 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15623]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]