لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
TT

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
ایک طرف لیبیا کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں آہستہ آہستہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہے تو دوسری طرف قومی اتحادی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ نے دارالحکومت طرابلس میں ملیشیاؤں کے درمیان حالیہ جھڑپوں میں ملوث افراد کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لیبیا کے وزیر خزانہ ڈاکٹر خالد المبروک نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات وقت پر ہوں گے لیکن انہوں نے تاشقند میں اسلامی ترقیاتی بینک کے اجلاسات کے موقع پر الشرق الاوسط کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت پر انتخابات کے انعقاد کے لیے بہت بڑے چیلنجز ہیں لیکن کم از کم پارلیمانی انتخابات اور پھر اگلے سال صدارتی انتخابات کے انعقاد سے یہ معاملہ آہستہ آہستہ مکمل ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ عبد الحمید الدبیبہ نے ایک ایسے اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں کل (منگل) کو ایوان نمائندگان کی شرکت ہوگی اور اس بات کی تاکید کی جائے گی وہ حکومت کے وفادار مسلح ملیشیاؤں کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں حالیہ پرتشدد جھڑپوں کو مسترد کرتے ہیں اور مجرمین کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 28 محرم الحرام 1443 ہجرى – 06 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15623]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]