لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
TT

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
ایک طرف لیبیا کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں آہستہ آہستہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہے تو دوسری طرف قومی اتحادی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ نے دارالحکومت طرابلس میں ملیشیاؤں کے درمیان حالیہ جھڑپوں میں ملوث افراد کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لیبیا کے وزیر خزانہ ڈاکٹر خالد المبروک نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات وقت پر ہوں گے لیکن انہوں نے تاشقند میں اسلامی ترقیاتی بینک کے اجلاسات کے موقع پر الشرق الاوسط کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت پر انتخابات کے انعقاد کے لیے بہت بڑے چیلنجز ہیں لیکن کم از کم پارلیمانی انتخابات اور پھر اگلے سال صدارتی انتخابات کے انعقاد سے یہ معاملہ آہستہ آہستہ مکمل ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ عبد الحمید الدبیبہ نے ایک ایسے اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں کل (منگل) کو ایوان نمائندگان کی شرکت ہوگی اور اس بات کی تاکید کی جائے گی وہ حکومت کے وفادار مسلح ملیشیاؤں کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں حالیہ پرتشدد جھڑپوں کو مسترد کرتے ہیں اور مجرمین کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 28 محرم الحرام 1443 ہجرى – 06 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15623]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]