لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
TT

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
ایک طرف لیبیا کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں آہستہ آہستہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہے تو دوسری طرف قومی اتحادی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ نے دارالحکومت طرابلس میں ملیشیاؤں کے درمیان حالیہ جھڑپوں میں ملوث افراد کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لیبیا کے وزیر خزانہ ڈاکٹر خالد المبروک نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات وقت پر ہوں گے لیکن انہوں نے تاشقند میں اسلامی ترقیاتی بینک کے اجلاسات کے موقع پر الشرق الاوسط کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت پر انتخابات کے انعقاد کے لیے بہت بڑے چیلنجز ہیں لیکن کم از کم پارلیمانی انتخابات اور پھر اگلے سال صدارتی انتخابات کے انعقاد سے یہ معاملہ آہستہ آہستہ مکمل ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ عبد الحمید الدبیبہ نے ایک ایسے اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں کل (منگل) کو ایوان نمائندگان کی شرکت ہوگی اور اس بات کی تاکید کی جائے گی وہ حکومت کے وفادار مسلح ملیشیاؤں کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں حالیہ پرتشدد جھڑپوں کو مسترد کرتے ہیں اور مجرمین کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 28 محرم الحرام 1443 ہجرى – 06 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15623]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]