لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
TT

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں

لیبیا کے وزیر: بتدریج انتخابات ممکن ہیں
ایک طرف لیبیا کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں آہستہ آہستہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہے تو دوسری طرف قومی اتحادی حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ نے دارالحکومت طرابلس میں ملیشیاؤں کے درمیان حالیہ جھڑپوں میں ملوث افراد کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لیبیا کے وزیر خزانہ ڈاکٹر خالد المبروک نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات وقت پر ہوں گے لیکن انہوں نے تاشقند میں اسلامی ترقیاتی بینک کے اجلاسات کے موقع پر الشرق الاوسط کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت پر انتخابات کے انعقاد کے لیے بہت بڑے چیلنجز ہیں لیکن کم از کم پارلیمانی انتخابات اور پھر اگلے سال صدارتی انتخابات کے انعقاد سے یہ معاملہ آہستہ آہستہ مکمل ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ عبد الحمید الدبیبہ نے ایک ایسے اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں کل (منگل) کو ایوان نمائندگان کی شرکت ہوگی اور اس بات کی تاکید کی جائے گی وہ حکومت کے وفادار مسلح ملیشیاؤں کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں حالیہ پرتشدد جھڑپوں کو مسترد کرتے ہیں اور مجرمین کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 28 محرم الحرام 1443 ہجرى – 06 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15623]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]