طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اس فتح کے ساتھ ہمارا ملک مکمل طور پر جنگ کی دلدل سے نکل چکا ہے اور لوگ اب آزادی، حفاظت اور خوشحالی میں رہیں گے اور مجاہد نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات سے خبردار کیا ہے کہ جو بھی بغاوت کرنے کی کوشش کرے گا اسے سخت جبر کا سامنا کرنا پڑے گا اور انہوں نے سابق حکومت کی مسلح افواج کے ان ممبروں سے بھی مطالبہ کیا جنہوں نے طالبان کے ساتھ بیس سال تک لڑائی کی ہے وہ طالبان کے ساتھ نئی سیکورٹی سروسز میں شامل ہوں۔
اسی سلسلہ میں طالبان کے سیاسی بیورو کے ایک رکن سہیل شاہین نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ حکومت تیار ہے اور چند دنوں میں اس کا اعلان کر دیا جائے گا اور شاہین نے امریکی حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے لیے طالبان کے عزم کی تصدیق کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ افغانستان کسی دوسرے ملک کے خلاف کسی بھی دہشت گرد کارروائی کے لیے آماجگاہ نہیں بنے گا۔(۔۔۔)
منگل 29 محرم الحرام 1443 ہجرى – 07 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15624]