طالبان نے آخری قلعہ پر کیا اپنا کنٹرول

ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

طالبان نے آخری قلعہ پر کیا اپنا کنٹرول

ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز طالبان نے اعلان کیا ہے کہ اس نے افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور ملک کے شمال مشرق میں آخری قلعہ پنجشیر وادی کے زوال کی تصدیق کی ہے اور فوری طور پر پنجشیر میں اپوزیشن لیڈر احمد مسعود نے تمام افغانوں سے ہمارے ملک کی عزت، آزادی اور خوشحالی کے لیے قومی بغاوت کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ قومی مزاحمتی محاذ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اب بھی وادی کے اسٹریٹجک مقامات اس کے کنٹرول میں ہیں اور وہ طالبان کے خلاف لڑتے رہیں گے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اس فتح کے ساتھ ہمارا ملک مکمل طور پر جنگ کی دلدل سے نکل چکا ہے اور لوگ اب آزادی، حفاظت اور خوشحالی میں رہیں گے اور مجاہد نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات سے خبردار کیا ہے کہ جو بھی بغاوت کرنے کی کوشش کرے گا اسے سخت جبر کا سامنا کرنا پڑے گا اور انہوں نے سابق حکومت کی مسلح افواج کے ان ممبروں سے بھی مطالبہ کیا جنہوں نے طالبان کے ساتھ بیس سال تک لڑائی کی ہے وہ طالبان کے ساتھ نئی سیکورٹی سروسز میں شامل ہوں۔

اسی سلسلہ میں طالبان کے سیاسی بیورو کے ایک رکن سہیل شاہین نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ حکومت تیار ہے اور چند دنوں میں اس کا اعلان کر دیا جائے گا اور شاہین نے امریکی حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے لیے طالبان کے عزم کی تصدیق کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ افغانستان کسی دوسرے ملک کے خلاف کسی بھی دہشت گرد کارروائی کے لیے آماجگاہ نہیں بنے گا۔(۔۔۔)

منگل 29 محرم الحرام 1443 ہجرى – 07 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15624]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]