ہوڈ: عرب خطے کے لیے ہمارا عزم طویل مدتی ہے

جو ہوڈ
جو ہوڈ
TT

ہوڈ: عرب خطے کے لیے ہمارا عزم طویل مدتی ہے

جو ہوڈ
جو ہوڈ
قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے قریبی مشرقی امور جوئی ہوڈ نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے عرب خطے کو نظر انداز کرنے کے معاملہ کی نفی کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ ان کے معاملات کے سلسلہ میں پرعزم ہے۔

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں ہوڈ نے کہا ہے کہ خطے کے ساتھ ہماری وابستگی طویل مدتی اور گہری ہے اور ہمارے سیکورٹی وعدے واضح اور مضبوط ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ عرب خطے کے کئی مسائل پر امریکہ کا موقف بنیادی طور پر اس کے مفادات اور شراکت داروں اور اتحادیوں کی حمایت پر مبنی ہے۔

شام کے مسئلے پر ہوڈ نے "سیزر قانون" کے جاری رکھنے پر زور دیا ہے اور امریکی فورسز نے شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے ساتھ مل کر "آئی ایس آئی ایس" کے خلاف جنگ میں اور بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہشمند ممالک کو خبردار کیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اسد حکومت کو اپنا رویہ بدلنا چاہیے۔(۔۔۔)

منگل 29 محرم الحرام 1443 ہجرى – 07 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15624]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]