اسرائیلی جیل سے فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے کی ایک سنسنی خیز کاروائی

پولیس افسران اور صحافی اس سرنگ کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں سے کل چھ فلسطینی قیدی جلبوع جیل سے فرار ہوئے ہیں (اے ایف پی)
پولیس افسران اور صحافی اس سرنگ کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں سے کل چھ فلسطینی قیدی جلبوع جیل سے فرار ہوئے ہیں (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی جیل سے فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے کی ایک سنسنی خیز کاروائی

پولیس افسران اور صحافی اس سرنگ کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں سے کل چھ فلسطینی قیدی جلبوع جیل سے فرار ہوئے ہیں (اے ایف پی)
پولیس افسران اور صحافی اس سرنگ کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں سے کل چھ فلسطینی قیدی جلبوع جیل سے فرار ہوئے ہیں (اے ایف پی)
اسرائیل اپنے سیاسی اور سیکورٹی رہنماؤں کے ساتھ اس جلبوع جیل سے چھ فلسطینی قیدیوں کی ایک سنسنی خیز فرار میں کامیابی کی وجہ سے انتہائی کشیدگی کی حالت میں داخل ہو گیا ہے جو جدید ترین اسرائیلی جیل ہے جسے اس طرح اور مواد سے بنایا گیا ہے کہ وہاں سے فرار ہونا ایک ناممکن کام ہے۔

وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے سیکورٹی سروسز کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور کسی بھی قیمت پر قیدیوں کو تلاش کرنے کی سخت ہدایات دی ہے اور سیکورٹی سروسز نے اس بات کی تحقیقات شروع کردی ہے کہ وہ کیسے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں اور یہ بھی سوچا ہے کہ انہیں جیل کے باہر سے اور شاید کچھ جیلروں سے بھی غیر معمولی مدد ملی ہے۔(۔۔۔)

منگل 29 محرم الحرام 1443 ہجرى – 07 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15624]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]