عرب لائن کے ذریعے گیس لبنان منتقل کرنے کا معاہدہ

چاروں وزراء کو کل عمان میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چاروں وزراء کو کل عمان میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عرب لائن کے ذریعے گیس لبنان منتقل کرنے کا معاہدہ

چاروں وزراء کو کل عمان میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چاروں وزراء کو کل عمان میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن، مصر، شام اور لبنان کے تیل اور توانائی کے وزراء نے کل عمان میں اپنی ملاقات میں مصری قدرتی گیس لبنان کو اردن اور شام سے گزرنے والی "عرب لائن" کے ذریعے پہنچانے پر اتفاق کیا ہے اور اردن کے وزیر توانائی اور معدنی وسائل ہالہ زواتی نے تصدیق کی ہے کہ اجلاس کا مقصد مصری قدرتی گیس کو لبنان میں دوبارہ برآمد کرنے کے لیے تعاون کرنا ہے اور اردن لبنانی بھائیوں کو توانائی کی آزمائش سے نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

مذاکرات کا مقصد مصری گیس کو لبنان میں بجلی کے پیداواری پلانٹس چلانے کے لیے فراہم کرنا ہے اور اسے اردن سے بجلی فراہم کرنا ہے جس کے نتیجے میں مصری گیس توانائی کی پیداوار کے لیے درآمد کرنا ہے اور ماضی میں شام سے سپلائی ہو رہا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات 01 صفر المظفر 1443 ہجرى – 09 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15626]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]