افغانستان۔۔۔ "طالبان" اور ان کے مخالفین کے درمیان "کرداروں کا تبادلہ

افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

افغانستان۔۔۔ "طالبان" اور ان کے مخالفین کے درمیان "کرداروں کا تبادلہ

افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
11 ستمبر 2001 کے حملوں کی برسی کے موقع پر طالبان تحریک ہفتہ کو اپنی حکومت کا باضابطہ افتتاح کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کی وجہ سے اسے 20 سال قبل اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا اور اگرچہ ان کی اس نئی حکومت میں سابق قیدی شامل ہیں جن میں 4 وہ ہیں جو گوانتانامو اڈے میں تھے اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت امریکہ میں مطلوب تھے اور قابل ذکر بات ہے کہ اقتدار میں ان کی واپسی اس سابقہ ​​انتظامیہ کے افراد کی واپسی ہے جن میں سے بہت کو جلاوطن کر دیا گیا تھا یا وہ پہاڑوں کی طرف چلے گئے تھے۔

کل سابق افغان صدر اشرف غنی نے اپنے لوگوں سے پچھلے مہینے طالبان کے چہرے سے بھاگنے پر اپنی معافی کا اعادہ کیا ہے اور وہ اس وقت متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 01 صفر المظفر 1443 ہجرى – 09 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15626]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]