افغانستان۔۔۔ "طالبان" اور ان کے مخالفین کے درمیان "کرداروں کا تبادلہ

افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

افغانستان۔۔۔ "طالبان" اور ان کے مخالفین کے درمیان "کرداروں کا تبادلہ

افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
11 ستمبر 2001 کے حملوں کی برسی کے موقع پر طالبان تحریک ہفتہ کو اپنی حکومت کا باضابطہ افتتاح کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کی وجہ سے اسے 20 سال قبل اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا اور اگرچہ ان کی اس نئی حکومت میں سابق قیدی شامل ہیں جن میں 4 وہ ہیں جو گوانتانامو اڈے میں تھے اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت امریکہ میں مطلوب تھے اور قابل ذکر بات ہے کہ اقتدار میں ان کی واپسی اس سابقہ ​​انتظامیہ کے افراد کی واپسی ہے جن میں سے بہت کو جلاوطن کر دیا گیا تھا یا وہ پہاڑوں کی طرف چلے گئے تھے۔

کل سابق افغان صدر اشرف غنی نے اپنے لوگوں سے پچھلے مہینے طالبان کے چہرے سے بھاگنے پر اپنی معافی کا اعادہ کیا ہے اور وہ اس وقت متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 01 صفر المظفر 1443 ہجرى – 09 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15626]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]