افغانستان۔۔۔ "طالبان" اور ان کے مخالفین کے درمیان "کرداروں کا تبادلہ

افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

افغانستان۔۔۔ "طالبان" اور ان کے مخالفین کے درمیان "کرداروں کا تبادلہ

افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
افغان دارالحکومت میں دیوار پر احمد شاہ مسعود کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
11 ستمبر 2001 کے حملوں کی برسی کے موقع پر طالبان تحریک ہفتہ کو اپنی حکومت کا باضابطہ افتتاح کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کی وجہ سے اسے 20 سال قبل اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا اور اگرچہ ان کی اس نئی حکومت میں سابق قیدی شامل ہیں جن میں 4 وہ ہیں جو گوانتانامو اڈے میں تھے اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت امریکہ میں مطلوب تھے اور قابل ذکر بات ہے کہ اقتدار میں ان کی واپسی اس سابقہ ​​انتظامیہ کے افراد کی واپسی ہے جن میں سے بہت کو جلاوطن کر دیا گیا تھا یا وہ پہاڑوں کی طرف چلے گئے تھے۔

کل سابق افغان صدر اشرف غنی نے اپنے لوگوں سے پچھلے مہینے طالبان کے چہرے سے بھاگنے پر اپنی معافی کا اعادہ کیا ہے اور وہ اس وقت متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 01 صفر المظفر 1443 ہجرى – 09 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15626]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]