اگرچہ مذاکرات بند دروازوں کے پیچھے ہوئے ہیں لیکن دونوں وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس میں جو گفتگو ہوئی ہے اس سے گفت وشنید کی نوعیت کی عکاسی ہوئی ہے کیونکہ لاوروف نے جان بوجھ کر اپنے ملک کو اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت دینے پر توجہ مرکوز کی ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس اس بات کو قبول نہیں کرتا کہ شامی سرزمین کو اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جائے اور شام پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے ہم شام کو دوسرے ممالک کے درمیان تنازعات کے میدان میں تبدیل کرنے کی مخالفت کرتے ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ شامی سرزمین اسرائیل یا کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے۔
لاوروف نے مزید کہا کہ روسی اور اسرائیلی فوج اس مسئلے سے متعلق مستقل اور روزانہ کی بنیاد پر تکنیکی مسائل پر بات چیت کر رہی ہے اور ان رابطوں نے ان کی تاثیر کو ثابت کیا ہے اور دونوں فریقوں نے آج کئی شعبوں میں تعاون کے طریقوں پر اتفاق کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 02 صفر المظفر 1443 ہجرى – 10 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15627]