"طالبان" نے تقریبا 100 غیر ملکیوں کی روانگی کی اجازت دی ہے

قطر ایئر ویز کے ذریعہ دوحہ کے لیے کل تقریبا 200 غیر ملکی افراد کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قطر ایئر ویز کے ذریعہ دوحہ کے لیے کل تقریبا 200 غیر ملکی افراد کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"طالبان" نے تقریبا 100 غیر ملکیوں کی روانگی کی اجازت دی ہے

قطر ایئر ویز کے ذریعہ دوحہ کے لیے کل تقریبا 200 غیر ملکی افراد کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قطر ایئر ویز کے ذریعہ دوحہ کے لیے کل تقریبا 200 غیر ملکی افراد کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
30 اگست کو امریکی افواج کے انخلا کی تکمیل کے بعد افغان دارالحکومت سے غیر ملکی شہریوں کے لیے پہلی شہری انخلا کی پرواز میں امریکی شہریوں سمیت تقریبا 100 افراد کل کابل ہوائی اڈے سے دوحہ پہنچے ہیں۔

امریکہ نے طالبان کے تعاون اور نرمی کی تعریف کی ہے اور وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ "طالبان نے امریکی شہریوں اور مستقل رہائشی ویزا رکھنے والوں کو امریکہ جانے کی اجازت دینے میں تعاون ظاہر کیا ہے اور امریکی صدارت نے جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں ان کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں لچک اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا ہے اور اس معاملے کو مثبت پہلا قدم قرار دیا ہے۔

اسی سلسلہ میں قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمن الثانی نے پاکستان کے دورے کے دوران دورے کی اجازت دینے کے لیے طالبان کی منظوری کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک مثبت علامت ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 02 صفر المظفر 1443 ہجرى – 10 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15627]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]