تیسرے انتفاضہ کے سلسلہ میں اسرائیلی انتباہ

پیر کے روز چھ قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد نگرانی کے ایک ٹاور پر ایک چوکیدار پر جلبوع جیل کے ایک گارڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پیر کے روز چھ قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد نگرانی کے ایک ٹاور پر ایک چوکیدار پر جلبوع جیل کے ایک گارڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تیسرے انتفاضہ کے سلسلہ میں اسرائیلی انتباہ

پیر کے روز چھ قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد نگرانی کے ایک ٹاور پر ایک چوکیدار پر جلبوع جیل کے ایک گارڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پیر کے روز چھ قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد نگرانی کے ایک ٹاور پر ایک چوکیدار پر جلبوع جیل کے ایک گارڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی سکیورٹی سروسز کی قیادت نے کہا ہے کہ جلبوع جیل سے فرار ہونے والے چھ قیدیوں کی چھپنے کی جگہ تلاش کرنے کی صورت میں ہمیں محتاط رہنا چاہیے اور ان کو زندہ رکھنے پر توجہ دینی چاہیے اور ان کے قتل کی وجہ سے مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے جو دوسرے اور پہلے سے زیادہ شدید ہوگا اور ایک سینئر اسرائیلی افسر نے کہا ہے کہ یہچھ قیدی فلسطینیوں کی نظر میں ہیرو بن گئے ہیں اور ابھی ان کو بڑا احترام حاصل ہے۔

یہ موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب ارکان پارلیمنٹ اور سابق وزراء کی جانب سے انہیں ختم کرنے کی ضرورت کے بارے میں کھل کر بات سامنے آئی ہے۔

مسلسل چوتھے دن اسرائیلی فورسز نے ملک بھر میں چھ قیدیوں کی تلاش تیز کردی ہے اور گھات لگانے کے سنٹر اور چوکیوں کو قائم کیا ہے اور اسرائیل اور مغربی کنارے کے فلسطینی قصبوں پر چھاپے مارے ہیں اور سرحدوں پر تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ان کو بیرون ملک فرار ہونے سے روکا جاسکے۔(۔۔۔)

جمعہ 02 صفر المظفر 1443 ہجرى – 10 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15627]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]