امریکہ اور چین تنازعات سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں

چینی صدر شی جن پنگ اور جو بائیڈن کے مابین 2017 میں ڈیووس فورم کے موقع پر ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (شینخوا)
چینی صدر شی جن پنگ اور جو بائیڈن کے مابین 2017 میں ڈیووس فورم کے موقع پر ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (شینخوا)
TT

امریکہ اور چین تنازعات سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں

چینی صدر شی جن پنگ اور جو بائیڈن کے مابین 2017 میں ڈیووس فورم کے موقع پر ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (شینخوا)
چینی صدر شی جن پنگ اور جو بائیڈن کے مابین 2017 میں ڈیووس فورم کے موقع پر ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (شینخوا)
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ پرسو امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ ٹیلی فون پر ایک سربراہ ملاقات کی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ دونوں ممالک کے درمیان مقابلہ ایک تنازعہ میں تبدیل نہ ہو سکے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ایک وسیع اسٹریٹجک گفت وشنید کی ہے جس میں وہ شعبے شامل ہیں جہاں ہمارے مفادات اکٹھے ہوتے ہیں اور جہاں ہمارے مفادات، اقدار اور نظریات مختلف ہوتے ہیں اوررائٹرز نے ایک سینئر امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ 90 منٹ کی گفتگو معاشی مسائل، موسمیاتی تبدیلی اور کوویڈ 19 وبائی امراض پر مرکوز رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن نے ہند بحر الکاہل خطے اور دنیا میں امن، استحکام اور خوشحالی میں امریکہ کی پائیدار دلچسپی کی تصدیق کی ہے اور دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کی ذمہ داری پر بھی بات چیت کی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مقابلہ تصادم میں تبدیل نہ ہو جائے۔

بیجنگ میں سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ دونوں صدر نے چین امریکہ تعلقات اور مشترکہ تشویش کے مسائل پر واضح، گہرائی اور وسیع پیمانے پر اسٹریٹجک بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 03 صفر المظفر 1443 ہجرى – 11 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15628]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]