لبنان میں 13 ماہ کی محنت کے بعد ایک حکومت کا ہوا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3185216/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-13-%D9%85%D8%A7%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AD%D9%86%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
لبنان میں 13 ماہ کی محنت کے بعد ایک حکومت کا ہوا آغاز
کل بعبدہ محل میں صدر مائکل عون، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور نامزد وزیر اعظم نجیب میقاتی کو ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرہ)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
لبنان میں 13 ماہ کی محنت کے بعد ایک حکومت کا ہوا آغاز
کل بعبدہ محل میں صدر مائکل عون، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور نامزد وزیر اعظم نجیب میقاتی کو ایک ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرہ)
نامزد وزیر اعظم نجیب میقاتی کو لبنانی حکومت بنانے کی ذمہ داری سونپے جانے کے تقریبا ڈیڑھ ماہ اور بیروت کی بندرگاہ کے دھماکے کے 13 ماہ کے عرصے کے بعد لبنان میں کل 24 وزراء کی نئی حکومت کو بنانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اس حکومت کو یکساں طور پر مسلمانوں، عیسائیوں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے اور کسی بھی پارٹی کے حصہ کو بلاک نہیں کیا گیا ہے اور ساتھ ہی فری پیٹریاٹک موومنٹ نے اس کو اعتماد فراہم کیا ہے جیسا کہ میقاتی نے تشکیل کے حکم ناموں پر دستخط کرنے اور صدر مائکل عون سے ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے۔
عون نے اس حکومت کو بہترین ممکن حل قرار دیا ہے اور انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ حکومت کو پریشانیوں سے باہر نکلنے کے لیے کام کرنا چاہیے اور انہوں نے مزید کہا کہ ترجیح لبنانیوں کے تحفظات ہوں گے اور ہم پٹرول، ڈیزل اور روٹی سمیت بنیادی مسائل کو حل کرنا شروع کریں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]