9/11 کو ہوئے دو دہائیاں اور امریکہ نئے خطرات کے لیے ہوا تیار

نیویارک کے تجارتی مرکز کے جڑواں ٹاورز کو 11 ستمبر 2001 کی صبح دون ہائی جیک ہوائی جہازوں کے ٹکرانے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نیویارک کے تجارتی مرکز کے جڑواں ٹاورز کو 11 ستمبر 2001 کی صبح دون ہائی جیک ہوائی جہازوں کے ٹکرانے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

9/11 کو ہوئے دو دہائیاں اور امریکہ نئے خطرات کے لیے ہوا تیار

نیویارک کے تجارتی مرکز کے جڑواں ٹاورز کو 11 ستمبر 2001 کی صبح دون ہائی جیک ہوائی جہازوں کے ٹکرانے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نیویارک کے تجارتی مرکز کے جڑواں ٹاورز کو 11 ستمبر 2001 کی صبح دون ہائی جیک ہوائی جہازوں کے ٹکرانے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
آج (ہفتہ) امریکہ کے خلاف 11 ستمبر 2001 کے حملوں کو دو دہائیاں ہو رہی ہیں اور اب ان حملوں کے معاملہ کو ختم کرنے کی امریکی رجحان کی روشنی میں یہ سمجھا جا رہا ہے کہ یہ تاریخ کا ایک حصہ بن چکا ہے اور اب اپنے آپ کو نئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کرنا چاہئے۔

آج امریکی صدر جو بائیڈن ان تین مقامات کا دورہ کریں گے جہاں 11 ستمبر کے حملوں میں چار ہائی جیک ہونے والے طیارے گرے تھے اور وہ نیو یارک، شنک ویل (پنسلوانیا) اور واشنگٹن کے قریب ورجینیا میں پینٹاگون کے علاقے ہیں اور سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور باراک اوباما یادگاری تقریبات میں شرکت کرنے والے ہیں جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ غیر حاضر رہیں گے جنہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج شام (ہفتے کو) ایک باکسنگ میچ پر تبصرہ کرنے میں حصہ لیں گے۔

توقع کی جارہی ہے کہ بائیڈن حملوں کی یادداشت کو اپنے شہریوں کو اس دور سے آگے بڑھانے کی کوشش کرنے کے لیے استعمال کریں گے اور ان میں وہ حملے بھی ہیں جنہوں نے انہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد کیا ہے جبکہ القاعدہ اور داعش کے خلاف بین الاقوامی عسکری مہم کی قیادت جاری رہے گی۔(۔۔۔)

ہفتہ 03 صفر المظفر 1443 ہجرى – 11 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15628]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]