اس سال ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے مصر کی طرف سے اشارہ

مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
TT

اس سال ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے مصر کی طرف سے اشارہ

مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی نے اس سال ترکی کے ساتھ سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے کے امکان کی طرف اشارہ کیا ہے اگرچہ مدبولی نے معمول کے تعلقات کی بحالی کو زیر التوا مسائل سے جوڑا ہے اور ترک اور لیبیا کے عہدیداروں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ترک افواج اور کرائے کے فوجی لیبیا میں اس سلامتی اور فوجی تعاون کے طور پر رہیں گے جو سنہ 2019 میں فائز السراج کی سربراہی قومی وفاق کی سابق حکومت کے ساتھ ہوا ہے۔

مصر اور ترکی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ قاہرہ اور انقرہ نے ان دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے (اضافی اقدامات) کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور یہ گزشتہ ہفتہ انقرہ میں منعقدہ استکشافی مذاکرات کے دوسرے مرحلہ کے بعد ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 03 صفر المظفر 1443 ہجرى – 11 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15628]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]