اس سال ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے مصر کی طرف سے اشارہ

مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
TT

اس سال ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے مصر کی طرف سے اشارہ

مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری ٹی وی ویب سائٹ)
مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی نے اس سال ترکی کے ساتھ سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے کے امکان کی طرف اشارہ کیا ہے اگرچہ مدبولی نے معمول کے تعلقات کی بحالی کو زیر التوا مسائل سے جوڑا ہے اور ترک اور لیبیا کے عہدیداروں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ترک افواج اور کرائے کے فوجی لیبیا میں اس سلامتی اور فوجی تعاون کے طور پر رہیں گے جو سنہ 2019 میں فائز السراج کی سربراہی قومی وفاق کی سابق حکومت کے ساتھ ہوا ہے۔

مصر اور ترکی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ قاہرہ اور انقرہ نے ان دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے (اضافی اقدامات) کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور یہ گزشتہ ہفتہ انقرہ میں منعقدہ استکشافی مذاکرات کے دوسرے مرحلہ کے بعد ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 03 صفر المظفر 1443 ہجرى – 11 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15628]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]