اسرائیل نے جلبوع کے آخری دو قیدیوں کو کیا دوبارہ گرفتار

اسرائیلی پولیس کی جانب سے نشر کردہ ایک تصویر میں دونوں قیدی زکریا الزبیدی اور محمد عارضہ کو قابض فوج کے ایک گروہ کے گھیراؤ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی پولیس کی جانب سے نشر کردہ ایک تصویر میں دونوں قیدی زکریا الزبیدی اور محمد عارضہ کو قابض فوج کے ایک گروہ کے گھیراؤ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے جلبوع کے آخری دو قیدیوں کو کیا دوبارہ گرفتار

اسرائیلی پولیس کی جانب سے نشر کردہ ایک تصویر میں دونوں قیدی زکریا الزبیدی اور محمد عارضہ کو قابض فوج کے ایک گروہ کے گھیراؤ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی پولیس کی جانب سے نشر کردہ ایک تصویر میں دونوں قیدی زکریا الزبیدی اور محمد عارضہ کو قابض فوج کے ایک گروہ کے گھیراؤ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی سکیورٹی فورسز ان چھ فلسطینی قیدیوں میں سے آخری دو کا پیچھا کر رہی ہے جو جلبوع جیل سے فرار ہو گئے تھے جبکہ ان میں سے چار کو ناصرہ اور جلیل اسفل میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

کل ہفتہ کی صبح اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے دو قیدیوں کو گرفتار کر لیا ہے جن میں سے ایک کو جنین کیمپ میں گرفتار کیا ہے جو "فتح" تحریک کے عسکری ونگ الاقصیٰ شہداء بریگیڈ کے کمانڈر اور چھ قیدیوں میں سب سے مشہور زکریا الزبیدی (46 سال) ہیں اور دوسرے اسلامی جہاد کے ایک کارکن محمد عارضہ (39 سال) ہیں جن کو جلیل اسفل کے ام غلیل قصبے کے شبلی میں گرفتار کیا گیا ہے جہاں وہ ایک ٹرک گیراج میں چھپے ہوئے تھے۔(۔۔۔)

اتوار 04 صفر المظفر 1443 ہجرى – 12 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15629]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]