درعا البلد میں بارود کے دھویں سے روٹی کی خوشبو ملی ہوئی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3186921/%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%A8%D9%84%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DA%BE%D9%88%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%B1%D9%88%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%B4%D8%A8%D9%88-%D9%85%D9%84%DB%8C-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%DB%81%DB%92
درعا البلد میں بارود کے دھویں سے روٹی کی خوشبو ملی ہوئی ہے
شامیوں کو درعا البلد کی سڑکوں سے بمباری کے نشانات کو ہٹاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
درعا (جنوبی شام): ریاض الزین
TT
TT
درعا البلد میں بارود کے دھویں سے روٹی کی خوشبو ملی ہوئی ہے
شامیوں کو درعا البلد کی سڑکوں سے بمباری کے نشانات کو ہٹاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
روس کے زیر اہتمام اور جنوبی شام میں نافذ کیے گئے ایک معاہدے کے مطابق بے گھر ہونے والوں میں سے کچھ نے اپنے گھروں کو تباہ یا جھلی ہوئی زمین پایا اور دوسروں نے درعا البلد واپس آنے پر اسے خالی پایا لیکن ہر ایک نے ایک بڑی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے جو اپنے شہر میں نقل مکانی سے دور زندہ باقی ہیں لہذا وہ خاک اور ملبے میں ہٹانے لگے اور روٹی بنانے لگے جہاں بمباری کے نتیجے میں بارود کے دھوئیں سے ملی ہوئی روٹی خوشبو ہر جگہ پھیل گئی ہے۔
ابو جہاد نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ بھاری بمباری نے کچھ بھی نہیں چھوڑا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ارد گرد دیکھو تو سارے مکانات زمین بوس نظر آتے ہیں اور علاقوں کے اپنے نشانات بدل گئے ہیں اور کل ہم بے گھر، جنگجو اور مذاکرات کار تھے اور آج ہم زمین کے معمار ہیں اور ہم سب نے شہر اور اپنے گھروں کو صاف کرنا شروع کیا جنہیں ان لوگوں نے تباہ وبرباد کر دیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]