خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے

خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے
TT

خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے

خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے
سوڈانی اٹارنی جنرل مبارک عثمان نے اپنے مصری ہم منصب حمادہ الصاوی سے سوڈان کے سابق صدر عمر البشیر کے ان کئی ایجنٹوں کو خرطوم میں حکام کے حوالے کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے جنہوں نے مصر میں پناہ لی ہے اور یہ کام عثمان کے پانچ روزہ مصر کے دورے کے دوران ہوا ہے۔

سوڈانی پبلک پراسیکیوشن کے باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ خرطوم کی طرف سے مطالبہ کی جانے والی سب سے اہم شخصیات سوڈانی انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر صلاح عبد اللہ ہیں جنہیں قوش کے نام سے جانا جاتا ہے اور ان کے علاوہ الگ تھلگ حکومت کے دیگر وہ ارکان ہیں جو اپریل 2019 میں بشیر حکومت کے خاتمہ کے بعد مصر فرار ہو گئے تھے۔(۔۔۔)

اتوار 04 صفر المظفر 1443 ہجرى – 12 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15629]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]