خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے

خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے
TT

خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے

خرطوم قاہرہ کے ساتھ بشیر کے ساتھیوں کی حوالگی پر تبادلۂ خیال کر رہا ہے
سوڈانی اٹارنی جنرل مبارک عثمان نے اپنے مصری ہم منصب حمادہ الصاوی سے سوڈان کے سابق صدر عمر البشیر کے ان کئی ایجنٹوں کو خرطوم میں حکام کے حوالے کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے جنہوں نے مصر میں پناہ لی ہے اور یہ کام عثمان کے پانچ روزہ مصر کے دورے کے دوران ہوا ہے۔

سوڈانی پبلک پراسیکیوشن کے باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ خرطوم کی طرف سے مطالبہ کی جانے والی سب سے اہم شخصیات سوڈانی انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر صلاح عبد اللہ ہیں جنہیں قوش کے نام سے جانا جاتا ہے اور ان کے علاوہ الگ تھلگ حکومت کے دیگر وہ ارکان ہیں جو اپریل 2019 میں بشیر حکومت کے خاتمہ کے بعد مصر فرار ہو گئے تھے۔(۔۔۔)

اتوار 04 صفر المظفر 1443 ہجرى – 12 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15629]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]