سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی تصدیق کی ہے

ریاض: عبد الہادی حبتور
ریاض: عبد الہادی حبتور
TT

سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی تصدیق کی ہے

ریاض: عبد الہادی حبتور
ریاض: عبد الہادی حبتور
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شراکت دار ہے اور یہ بھی کہا کہ تمام امریکی دستاویزات نے تصدیق کی ہے کہ مملکت دہشت گردی کے حملوں میں ملوث نہیں ہے اور انہوں نے اس بات سے بھی آگاہ کیا ہے کہ دہشت گردی اب بھی جاری ہے اور  انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس کا مقابلہ کرنے اور اسے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایک مستقل خطرہ ہے۔

سعودی وزیر کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے ریاض میں اپنے آسٹریا کے ہم منصب الیگزینڈر شالین برگ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران "11 ستمبر 2001 کے حملوں" سے متعلق دستاویزات کی ڈیکلیسیشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آیا ہے اور اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے یہ ہمیشہ 11 ستمبر کے حملوں سے متعلق تمام دستاویزات ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 05 صفر المظفر 1443 ہجرى – 13 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15630]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]