سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی تصدیق کی ہے

ریاض: عبد الہادی حبتور
ریاض: عبد الہادی حبتور
TT

سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی تصدیق کی ہے

ریاض: عبد الہادی حبتور
ریاض: عبد الہادی حبتور
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شراکت دار ہے اور یہ بھی کہا کہ تمام امریکی دستاویزات نے تصدیق کی ہے کہ مملکت دہشت گردی کے حملوں میں ملوث نہیں ہے اور انہوں نے اس بات سے بھی آگاہ کیا ہے کہ دہشت گردی اب بھی جاری ہے اور  انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس کا مقابلہ کرنے اور اسے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایک مستقل خطرہ ہے۔

سعودی وزیر کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے ریاض میں اپنے آسٹریا کے ہم منصب الیگزینڈر شالین برگ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران "11 ستمبر 2001 کے حملوں" سے متعلق دستاویزات کی ڈیکلیسیشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آیا ہے اور اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے یہ ہمیشہ 11 ستمبر کے حملوں سے متعلق تمام دستاویزات ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 05 صفر المظفر 1443 ہجرى – 13 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15630]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]