کابل ایئرپورٹ پر پروازوں کی جزوی بحالی

کل کابل میں بینک کے سامنے پیسے نکالنے کے لیے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل کابل میں بینک کے سامنے پیسے نکالنے کے لیے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

کابل ایئرپورٹ پر پروازوں کی جزوی بحالی

کل کابل میں بینک کے سامنے پیسے نکالنے کے لیے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل کابل میں بینک کے سامنے پیسے نکالنے کے لیے قطار کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل "طالبان" تحریک نے ملک میں اپنے اثر ورسوخ کو بڑھانا جاری رکھا ہے اور اسی کے ساتھ کابل ائیرپورٹ پر کمرشل پروازوں کی جزوی بحالی ہو چکی ہے اور لڑکیوں کو یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت بھی مل گئی ہے لیکن نقاب پہننا لازم ہے اور اختلاط کے ساتھ تعلیم پر پابندی ہے۔

15 اگست کو طالبان کی جانب سے افغان دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے بعد یہ پہلی بار اسلام آباد سے کابل کے لیے "پاکستان ایئرویز" ایک تجارتی پرواز کا اہتمام کرنے والی ہے اور پاکستانی ایئرلائن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس وقت ہمیں دلچسپی رکھنے والے مسافروں سے 73 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو بہت حوصلہ افزا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کابل جانے کی خواہش رکھنے والے انسان دوست این جی اوز اور صحافیوں کی طرف سے بہت سی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

کابل سے قطر جانے والے مسافروں کو نکالنے کے لیے پہلی غیر تجارتی بین الاقوامی پرواز جمعرات کو روانہ ہوئی ہے اور اس کے بعد جمعہ کے روز امریکی، جرمن، کینیڈین، فرانسیسی، ڈچ، بیلجین اور ماریشس سمیت 158 مسافروں کے ساتھ دوسری پرواز جمعہ کو روانہ ہوئی ہے۔(۔۔۔)

پیر 05 صفر المظفر 1443 ہجرى – 13 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15630]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]