جنوبی شام کے درعا البلد میں محتاط پرسکون ماحولhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3188851/%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%A8%D9%84%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AD%D8%AA%D8%A7%D8%B7-%D9%BE%D8%B1%D8%B3%DA%A9%D9%88%D9%86-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84
جنوبی شام کے شہر درعا البلد میں سیکورٹی فورسز کی کاروں اور موٹر سائیکلوں پر سوار افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
درعا :«الشرق الأوسط»
TT
درعا :«الشرق الأوسط»
TT
جنوبی شام کے درعا البلد میں محتاط پرسکون ماحول
جنوبی شام کے شہر درعا البلد میں سیکورٹی فورسز کی کاروں اور موٹر سائیکلوں پر سوار افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز چوتھی ڈویژن کی جانب سے درعا البلد کے اطراف سے لائی گئی فوجی کمکوں کے انخلاء کا سلسلہ جاری ہے جو گزشتہ ہفتے روس کی طرف سے حکومت پر مسلط کردہ معاہدے کی شرائط کو مکمل کرنے کے لیے ہے اور سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ذرائع کے مطابق فوجی کمک درعا المحطہ میں جمع ہوچکی ہے جبکہ شہری سرایا چوکی کے ذریعے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
دریں اثنا جنوبی شام میں درعا البلد کے محلوں میں ایک محتاط سکون غالب ہے جہاں کچھ دن پہلے شامی فوج کو تعینات کیا گیا تھا اور فرانسیسی پریس ایجنسی کے نامہ نگاروں نے حی الاربعین اور دوار المصری کے علاقوں میں چکر لگایا ہے جہاں ان نو چیک پوائنٹ میں سے دو شامی فوجی چیک پوائنٹ لگایا گیا ہے جہاں شامی فوج آخری وقت میں داخل ہوئی تھی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔