گروسی مذاکرات کے بعد ایران بین الاقوامی سرزنش سے بچ گیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3188871/%DA%AF%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%86%D8%B4-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%86-%DA%AF%DB%8C%D8%A7
گروسی مذاکرات کے بعد ایران بین الاقوامی سرزنش سے بچ گیا
بین الاقوامی توانائی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کو اپنے روسی ہم منصب میخائل اولانوف سے ویانا میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
گروسی مذاکرات کے بعد ایران بین الاقوامی سرزنش سے بچ گیا
بین الاقوامی توانائی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کو اپنے روسی ہم منصب میخائل اولانوف سے ویانا میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
ایران اپنے نگرانی کیمروں کی یادداشت کو اپ ڈیٹ کرنے پر راضی ہونے کے بعد اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی سرزنش سے بچ گیا ہے حالانکہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسے تین اہم مقامات پر یورینیم کے ذرات تلاش کرنے کے حوالے سے تعاون اور بنیادی جوابات کے وعدے نہیں ملے ہیں۔
گروسی نے بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس کے آغاز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وہ تہران سے واپسی کے اگلے دن نئی ایرانی حکومت کے ساتھ اختلافات اور بقایا مسائل کے حل تک پہنچنا چاہتے ہیں جہاں ایران نے بین الاقوامی ایجنسی کو اپنے ان آلات تک رسائی کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے جو حساس سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔