گروسی مذاکرات کے بعد ایران بین الاقوامی سرزنش سے بچ گیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3188871/%DA%AF%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%86%D8%B4-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%86-%DA%AF%DB%8C%D8%A7
گروسی مذاکرات کے بعد ایران بین الاقوامی سرزنش سے بچ گیا
بین الاقوامی توانائی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کو اپنے روسی ہم منصب میخائل اولانوف سے ویانا میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
گروسی مذاکرات کے بعد ایران بین الاقوامی سرزنش سے بچ گیا
بین الاقوامی توانائی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کو اپنے روسی ہم منصب میخائل اولانوف سے ویانا میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
ایران اپنے نگرانی کیمروں کی یادداشت کو اپ ڈیٹ کرنے پر راضی ہونے کے بعد اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی سرزنش سے بچ گیا ہے حالانکہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسے تین اہم مقامات پر یورینیم کے ذرات تلاش کرنے کے حوالے سے تعاون اور بنیادی جوابات کے وعدے نہیں ملے ہیں۔
گروسی نے بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس کے آغاز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وہ تہران سے واپسی کے اگلے دن نئی ایرانی حکومت کے ساتھ اختلافات اور بقایا مسائل کے حل تک پہنچنا چاہتے ہیں جہاں ایران نے بین الاقوامی ایجنسی کو اپنے ان آلات تک رسائی کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے جو حساس سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]