اقوام متحدہ نے افغانستان کے لیے اربوں ڈالر جمع کیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3192856/%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%A8%D9%88%DA%BA-%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%D8%AC%D9%85%D8%B9-%DA%A9%DB%8C%D8%A7
اقوام متحدہ نے افغانستان کے لیے اربوں ڈالر جمع کیا
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور بین الاقوامی تنظیم میں انسانی امور کے تنظیم کار مارٹن گریفتھس کو کل جنیوا میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اقوام متحدہ نے افغانستان کے لیے اربوں ڈالر جمع کیا
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور بین الاقوامی تنظیم میں انسانی امور کے تنظیم کار مارٹن گریفتھس کو کل جنیوا میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے سابق افغان افواج کے خلاف طالبان کے قتل کے معتبر الزامات کی طرف اشارہ کیا ہے تو دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ 11 ملین کمزور افغانوں کو ان کے انتہائی خطرناک وقت میں لائف لائن فراہم کرنے میں ان کی مدد کی جائے۔
جرمن نیوز ایجنسی کے مطابق گوٹیرس نے کل دوپہر کے بعد کہا ہے کہ افغانستان کی حمایت میں ڈونرز کانفرنس جو جنیوا میں منعقد ہوئی ہے ایک ارب ڈالر سے زائد کا عطیہ اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور اسی وجہ سے یہ افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کے حوالے سے توقعات پر پوری اتر آئی ہے اور اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ افغانستان کو خوراک کے بحران اور عوامی خدمات کے خاتمے سے بچنے کے لیے اس سال کے آخر تک 600 ملین ڈالر سے زیادہ کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]