امریکی اور چینی چیف آف سٹاف کے درمیان خفیہ چونکا دینے والی گفتگو

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

امریکی اور چینی چیف آف سٹاف کے درمیان خفیہ چونکا دینے والی گفتگو

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین مارک ملی کو اپنے چینی ہم منصب سے خفیہ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر جو بائیڈن کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے کیونکہ ان کی ترجمان جیک ساکی نے کہا ہے کہ صدر بائڈن جنرل میلی کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ان کو ان کی قیادت، ان کی قومیت اور امریکی دستور سے ان کی وفاداری پر پورا بھروسہ ہے۔

یہ معاون موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک کتاب "دی ڈینجر" نشر ہوئی ہے جس میں ملی نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور کے اختتام پر امریکہ اور چین کے درمیان جنگ کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے محاذ آرائی کے سلسلہ میں کسی بھی قسم کے اقدامات سے گریز کیا اور اسی وجہ سے انہوں نے چینی ہم منصب کے ساتھ ایک خفیہ بات چیت کی اور انہیں یقین دلایا کہ امریکہ چین کے خلاف کوئی جارحیت نہیں کرے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 08 صفر المظفر 1443 ہجرى – 16 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15633]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]