امریکی ریپبلکن کی کوشش ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3196231/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D9%BE%D8%A8%D9%84%DA%A9%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DB%81%DB%92-%DA%A9%DB%81-%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF-%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92
امریکی ریپبلکن کی کوشش ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائے
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
امریکی ریپبلکن کی کوشش ہے کہ طالبان کو دہشت گرد قرار دیا جائے
امریکی کانگریس میں ریپبلکن کالز میں اضافہ ہوا ہے جس میں "طالبان" کو دہشت گرد تحریک قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور سینیٹ کے اراکین نے صدر جو بائیڈن کو ایک خط بھیجا ہے جس میں ان سے افغان تحریک کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قانون سازوں نے خط میں کہا ہے کہ افغان حکومت کا موجودہ ورژن امریکہ کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ "طالبان" تحریک نے افغانستان پر کنٹرول کی بحالی کے بعد سے اپنی مجرمانہ اور جابرانہ عادات کو دوبارہ شروع کر دیا ہے جو کہ وہ 2001 میں امریکی افواج کی آمد سے پہلے کیا کرتی تھی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]