بدھ کی شام واشنگٹن، لندن اور کینبرا کی جانب سے اعلان کردہ سیکورٹی پارٹنرشپ کی وجہ سے یورپی اتحادی کو غصہ اٹھا ہے اور بیجنگ بھی ناراض ہوا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور آسٹریلیا کے سکاٹ موریسن نے اپنے نئے اتحاد کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد چینی اثر ورسوخ کا مقابلہ کرنا ہے اور عسکری اتحاد کو دوبارہ قائم کرنا ہے۔ آسٹریلیا کو جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوزوں کی فراہمی کے معاہدے کی وجہ سے فرانس ناراض ہوا ہے اور یہ خاص طور پر اس وقت ہوا جب کینبرا کی جانب سے پیرس سے آبدوزوں کی خریداری کا وہ معاہدہ منسوخ ہوا جس پر پہلے اتفاق کیا گیا تھا۔ چین نے اس معاہدے کی مذمت کیا ہے جسے اس نے غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے اور چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان جوہری آبدوزوں کے شعبے میں تعاونکی وجہ سے علاقائی امن اور استحکام میں خلل پیدا ہوگا، ہتھیاروں کی دوڑ تیز ہو جائے گی اور جوہری عدم پھیلاؤ کی بین الاقوامی کوششیں کمزور ہوں گی۔(۔۔۔) |
جمعہ 09 صفر المظفر 1443 ہجرى – 17 ستمبر 2021ء شماره نمبر [15634]